Love is philosophy
کیسے کہہ دیں پیار نہیں کرتے؟
عشق رسوا کر دے گا، یہ ہم بھی جانتے ہیں
مگر تم سے کیسے کہیں کہ ہم تم سے پیار نہیں کرتے؟
عشق تو خون میں ہوتا ہے، جان لیجئے جناب
شیر، گیڈڑوں کی نسلیں کبھی پیدا نہیں کرتے
ہم دشمن پر بھی چھپ کر وار نہیں کرتے
اور گھر کی باتیں کبھی اخبار نہیں کرتے
بیتے ہوئے سنہرے لمحوں کو سنبھال کر رکھتے ہیں
دوبارہ اُن کے لوٹنے کا انتظار نہیں کرتے
پیار میں بڑی قیمت چکانی پڑتی ہے جناب
کمزور دل والے عشق کی شروعات نہیں کرتے
جس کے پاس نہ احساس ہو، نہ اپنائیت
ایسے انسان پر خدا را وقت ضائع نہیں کرتے
ہر ایک امرتا کی قسمت میں امروذ نہیں ہوتا
سکون، ثبات، وفا کا ہمیشہ وعدہ نہیں ہوتا
سچا پیار پا کر زندگی کا مقصد حاصل ہو جائے
ہر ایک کی تقدیر میں ایسا انوکھا عشق نہیں ہوتا
محبت میں آ کر موت بھی حسین لگتی ہے
عشق، فلسفے کا مضمون ہے، ہر کسی کو علم نہیں ہوتا
0 Comments